اردوئے معلیٰ

Search

 

دھڑک رہا ہے محمد ہمارے سینے میں

عجیب لطف ہے رمضان کے مہینے میں

 

غم حیات کی موجوں سے کہہ دیا میں نے

نبی سے پیار مرے ساتھ ہے سفینے میں

 

نبی سے عشق مرے خون کی حرارت ہے

مرے یقین کی خوشبو مرے پسینے میں

 

مرے وجود کو عالم کا ہوش ہو کیسے

نبی سے عشق جو شامل ہے میرے پینے میں

 

مرے نبی تری عظمت بیاں کروں کیسے

خدا سے عشق جگایا تو کس قرینے میں

 

بس اب تو ایک ہی خواہش ہے مصطفیٰ میری

جہاں سے ہو مری رخصت حرم کے زینے میں

 

بہار رُت ہے مری روح، گلؔ عقیدت ہے

کہاں سے گھوم کے آیا ہوں میں مدینے میں

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ