درگزر کر مری خطا مولا

مجھ کو تیرا ہی آسرا مولا

درد مندوں کا درد دے مجھ کو

تجھ سے میری یہی دعا مولا

تیری وحدت پہ میری موت آئے

ہے اسی میں مری بقا مولا

صلہ رحمی کے راستے پر ڈال

ہم کو غفلت سے تو جگا مولا

تیرے بندوں کو تیری رحمت سے

تیرے رستے پہ ہی چلا مولا

غیر سے کیا ملے گا بندے کو

مانگتا ہوں تری عطا مولا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو سکوں کی روشنی صد آفریں ہے نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو محبت ، پیار ، امن و آشتی کا مرا کردار سنت کا امیں ہو ہمیشہ دین کے میں کام آؤں مرا ہر […]