دل میں ہے خیال رخ نیکوئے محمد

اللہ کے گھر میں ہے بسی بوئے محمد

کیا رنگ تصور ہے کہ ہر سانس سے مل کر

آتی ہے ہوائے چمن کوئے محمد

لے جائے اجل جان کی پروا نہیں مجھ کو

ہے تار رگ جاں مجھے ہر سوئے محمد

آ جائے نظر راہ میں گر نقش کف پا

آنکھوں سے چلوں میں طرف کوئے محمد

تولا ہے بہت جانچ کے ارباب نظر نے

ہیں شمس و قمر سنگ ترازوے محمد

البر ہے، دل آرام ہے، دلدار ہے وہ دل

جس دل میں ہے یاد رخ دلجوئے محمد

سینے سے لگاوں میں امیر آنکھوں میں رکھوں

ہیں پھول مجھے خار و خس کوئے محمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]