دل کا احساس بھی جب لفظ میں ضم ہوتا ہے

تب کہیں نعت کا اک شعر رقم ہوتا ہے

ضبط تحریر میں کب ان کا مقام آئے گا

جن کے در پر سر جبریل بھی خم ہوتا ہے

اسم اعظم ہے مرے واسطے اسم احمد

دور اس سے مرا ہر ایک الم ہوتا ہے

بے نیازانہ گزر جاتا ہے ہر مشکل سے

جس پہ آقائے دو عالم کا کرم ہوتا ہے

سارے عالم کی کفالت کا ہے سر چشمہ مگر

ان کی رحمت کا ذخیرہ کہاں کم ہوتا ہے

اے مرے دل اسے سر آنکھوں پہ اپنے رکھنا

دافع غم مرے سرکار کا غم ہوتا ہے

فیض نوّاب سے تحریک اسے ملتی ہے کفیل

جب رواں جادۂ مدحت پہ قلم ہوتا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]