دل کے نگر میں رہتے ہیں میرے خدا اور میں

میرے پیارے، میرے محمد ، اُن کی ضیاء اور میں

میری دنیا، میری دولت، اس سے بڑھ کر کیا

شہرِ مدینہ، جنت منظر، بادِ صبا اور میں

منظر ہے کیا دید کے قابل، میرے خدا کی شان

رِم جھم رِم جھم جذب کی بارش، کوہِ صفا اور میں

پاس ہمارے ہوتے ہیں وہ اپنے رب کے ساتھ

عشق نبی میں مل کر جاگیں، رات دیا اور میں

گم ہو جائیں میرے مولا، عشق نبی کے صدقے

طیبہ کی گلیوں میں جا کر، میری صدا اور میں

یہ اعزاز ملے گر مجھ کو پھر میں مانگوں کیا

عشق محمد میں رقصاں گل، مست ہوا اور میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]