رنج و ملال و درد کو پا مال کر دیا

ذکرِ رسولِ پاک نے خوش حال کر دیا

آنکھوں کو دیکھیے میرے دل کو ٹٹولیے

ہجرِ مدینہ نے جو میرا حال کر دیا

تیرہ شبوں کو دولتِ اخلاص بخش دی

نادار کو بھی صاحبِ اقبال کر دیا

چوکھٹ کو چومنے کی اجازت عطا ہوئی

مجھ پر کرم حضور نے امسال کر دیا

محشر میں پہلے مجھ کو گلے لگا لیا

پھر چاک میرا نامۂ اعمال کر دیا

مظہرؔ نمازِ فجر پڑھی اور اس کے بعد

خطِ خیال شاہ کو ارسال کر دیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]