روضۂ اقدس کو دیکھوں اور دیکھے جاؤں میں

روز و شب اس محویت ہی سے تسلی پاؤں میں

دل کے آئینے میں عکسِ روئے انور ہو سدا

قلب کو اخلاص آگیں یاد سے چمکاؤں میں

دیکھ کر مقصورۂ سرکار یہ دل نے کہا

کوئی ساعت کاش اب تو حاضری کی پاؤں میں

کر سکوں میں قلب میں تعمیر گھر اللہ کا

خانۂ اصنام اپنی خواہشوں کا ڈھاؤں میں

ربِّ کعبہ! اب مری یہ التجا بھی ہو قبول

بس کتابِ مدحِ آقا ہی سدا دھراؤں میں

آمدِ شعرِ عقیدت پر حضوری ہو نصیب

حرفِ مدحت اس طرح دل سے لبوں تک لاؤں میں

اس طرح حاصل سُرورِ جاوداں ہو مدح میں

لکھتے لکھتے نعت احسنؔ کاش اب سو جاؤں میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]