رکھتا ہے جو بھی دل میں عقیدت حضور کی

ہوئی ہے اُس پہ خاص عنایت حضور کی

اللہ کا بڑا ہی کرم اُس پہ ہو گیا

جس کو عطا ہوئی ہے محبت حضور کی

معراج پر ہیں دیکھ کے، حیران جبرئیل

وہ عظمت و سیادت و رفعت حضور کی

دونوں جہاں میں ہو گیا وہ شخص سرخرو

قسمت سے مل گئی جسے قربت حضور کی

کرتا ہوں میں ثنائے نبی اِس یقین سے

محشر میں بخشوائے گی نسبت حضور کی

جب تک مرے وجود میں آصف یہ دَم رہے

کرتا رہوں میں ہر گھڑی مدحت حضور کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]