رہ خیر الوری میں روشنی ہے

یہاں ہر ایک گاہ میں روشنی ہے

کوئی بھی راستہ دھندلا نہیں ہے

وہ انکے نقش پا میں روشنی ہے

خدا کا گھر بھی دیکھو جگمگایا

عجب بدرالدجٰی میں روشنی ہے

ہر اک ہے گوشہ گوشہ تاباں تاباں

رہ شمس الفجٰی میں روشنی ہے

ہوئے روشن مکاں و لا مکاں ہیں

وہ روئے والضحی میں روشنی ہے

ہے سب پائے محمد کا اتارہ

یہ جو بھی مہر و تار ماہ میں روشنی ہے

جو تیرے خاک در میں تاب دیکھی

کہاں وہ تاج شاہ میں روشنی ہے

نذیر اس نعت کا ہے فیض سہارا

یہ جو تیری نوا میں روشنی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]