سرکار خطا کار ہوں رحمت کی نظر ہو

بخشش کا طلبگار ہوں رحمت کی نظر ہو

ہر لمحہ تصوّر میں ہے سرکارِ مدینہ

میں حاضرِ دربار ہوں رحمت کی نظر ہو

فرقت میں شہا دل کو میرے چین نہیں ہے

میں طالبِ دیدار ہوں رحمت کی نظر ہو

آجائے کسی روز تو طیبہ سے بُلاوا

ہر لمحہ میں تیار ہوں رحمت کی نظر ہو

بس میں ہو، اگر میرے تو کیوں دیر کروں میں

مجبور ہوں لاچار ہوں رحمت کی نظر ہو

میں بھی ہوں خیالؔ آپ کا اے رحمتِ عالم

آقا میں گنہگار ہوں رحمت کی نظر ہو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]