شاعرِ نعت کی اعجاز بیانی تجھ سے

زیب و آرائشِ الفاظ و معانی تجھ سے

اصلِ خود، وحدتِ رب، علمِ اصولِ اشیا

ہر حقیقت مرے ادراک نے جانی تجھ سے

تری تخلیق سے لمحوں کو ملی خوئے مزاج

شب کی لیلائی میں ہر صبح سہانی تجھ سے

ترے دربارِ سماعت میں کھڑا ہوں حیراں

کس طرح عرض کروں اپنی کہانی تجھ سے

ہے ادب گاہ بھی، جذبے کی فراوانی بھی

داد مانگے ہے مرے اشکوں کا پانی تجھ سے

میں زبوں حال ہُوا، سُوئے من اندازِ نظر

’’چشمِ رحمت بِکُشا سُوئے من اندازِ نظر‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]