شکر صد شکر کہ حاصل ہے یہ نعمت آقا

رات دن کرتا ہوں میں آپ کی مدحت آقا

آرزو ایک یہی ہے مرے دل میں پیہم

خواب میں آپ کی مجھ کو ہو زیارت آقا

کاش کہ میرے نصیبوں میں بھی ہو آپ کا در

اب مجھے جینے نہیں دیتی یہ فرقت آقا

آقا! میں آپ کی توصیف کے کب ہوں قابل؟

آپ کے صدقے ہی مجھ پر ہے یہ نعمت آقا

برملا رب کا ہے قرآنِ مبیں میں اعلان

کل جہانوں کے لیے آپ ہیں رحمت آقا

اپنی قسمت پہ نہ کیوں ناز کروں میں زاہدؔ

کیسا خوش بخت ہوں ہے آپ سے نسبت آقا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]