عشق بس عشق مصطفےٰ مانگوں

اور تجھ سے نہ کچھ خدا مانگوں

اس دعا سے بڑی دعا کیا ہے

اس سے بڑھ کر میں کیا دعا مانگوں

میرے سوزِ جگر کے چارہ رساں

تجھ سے ہر زخم کی دوا مانگوں

زندگی مجھ کو بخشنے والے

زندگی کا میں مدعا مانگوں

اپنے آپے سے ہو کے باہر آج

تجھ سے میں تیرا دل ربا مانگوں

لوگ کہتے ہیں جن کو بے سایہ

ان کے سائے کا آسرا مانگوں

جاں بھی جائے تو آسؔ دے کر میں

ان کے کوچے کی خاک پا مانگوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]