غمناکم و از کوئے تو با غم نروم

جز شاد و اُمیدوار و خرم نروم

از درگہِ ہمچو تو کریمے ہرگز

نومید کسے نرفت و من ہم نروم

میں غمناک ہوں لیکن تیرے کوچے

سے غموں کو ساتھ لے کر نہیں جاؤنگا

بلکہ امید لیے، شاد اور خوش خوش جاؤںگا

تیرے جیسے کریم کے در سے (آج تک) کوئی

بھی ہرگز ہرگز ناامید ہو کر نہیں

گیا اور میں بھی نہیں جاؤنگا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

عزم

بکھرے ہوئے اوراقِ خزانی چُن کر لے جاؤں گا ایک ایک نشانی چُن کر چھوڑوں گا نہیں کچھ بھی تری آںکھوں میں کھو جاؤں گا ہر یاد پُرانی چُن کر

یاد

گو رزق کے چکر نے بہت جور کیا ہم پھرتے رہے ، صبر بہر طور کیا شانوں پہ تری یاد کی چادر لے کر یوں گُھومے کہ ہر شہر کو لاہور کیا