لائقِ حمد و ثناء مالک بھی ہے معبود بھی

تو ہی میرا مقتضا تو ہی مرا مقصود بھی

ساری تعریفیں تجھی کو زیب دیتی ہیں فقط

شان تیری بے شبہ برتر بھی لا محدود بھی

تیرا ہی محتاج ہے یہ زندگانی کا وجود

تیری ہی مرضی سے قائم نظمِ ہست و بود بھی

ہے نہاں پھر بھی ترے جلوے عیاں ہیں جا بجا

خالقِ کونین تو غائب بھی ہے موجود بھی

عفو کی امید ہے میری خطائیں بخش دے

تو ہی کر سکتا ہے بخشش، درگزر بھی، جود بھی

مجھ کو سیدھی راہ دے پھر استقامت کر عطا

تو ہی میرا رہنما تو ہی مرا مسجود بھی

حق ادا اشفاقؔ تیری حمد کا کیسے کرے

ہیں مرے نطق و ہنر عاجز بھی اور محدود بھی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]