لبِ ازل کی صدا لا الہ الا اللہ

وہی ہے یکتا خدا لا الہ الا اللہ

درود پڑھ کے ابھی میں نے ابتدا کی ہے

قلم نے کی ہے ثنا لا الہ الا اللہ

جو سب سے پہلے کیا ذکر ذاتِ باری کا

مرے نبی نے کہا لا الہ الا اللہ

زبان رہتی ہے تر قلب شاد ہوتا ہے

کہ روح کی ہے غذا لا الہ الا اللہ

لُٹا کے جان بتایا ہے ابنِ حیدر نے

ہے دینِ حق کی بقا لا الہ الا اللہ

خدا کے ذکر سے ملتی ہے روشنی کی کرن

جلائے دل میں دیا لا الہ الا اللہ

قضا کے وقت مرے لب پہ ہو یہی کلمہ

ہے ناز کی یہ دعا لا الہ الا اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]