مقدر کو مرے بخشی گئی رحمت کی تابانی

مرے حصے میں آئی ہے محمد کی ثنا خوانی

محبت سرورِ کونین کی جس دل کا حاصل ہو

اُسے ہو گی نہ روزِ حشرکوئی بھی پریشانی

زمانہ تا ابد جُھکتا رہے کا ان کے قدموں میں

جنہیں حاصل ہوئی ہے والئِ بطحا کی دربانی

عرب کی عظمتیں اللہ اکبر آپ کے دم سے

ہوئی صحرا نشینوں کے مقدر میں جہانبانی

نبی کو نور کہنا تو اک ادنی سی عقیدت ہے

جہاں ذکرِ محمد ہو وہ ساری بزم نورانی

کبھی تو کہہ کے مستانہ ظہوریؔ کو بلائیں گے

کبھی تو کام آ جائے گی میری چاک دامانی​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]