میری ہر دھڑکن عبادت ہے تری، میرے خدا!

میری ہر دھڑکن عبادت ہے تری، میرے خدا

ہے عطا تیری کہ اب ہے شاعری میری وفا

صور اسرافیل کی جب قبر میں آئے ندا

آنکھ میں کھولوں تو لب پر ہو درودِ مصطفیٰ

تُو تو کہتا ہے، تجھے کوئی نہیں ہے دیکھتا

میں نے دیکھا ہے تجھے، اپنے ہی دل میں اے خدا

تجھ سے پوشیدہ مرا، کوئی عمل ممکن نہیں

تو جہاں ہوتا نہیں، ایسی جگہ کوئی بتا

میں جبیں رکھ دو جہاں، ہوتے ہیں میرے سامنے

تیرے جلوے آشنا، قدرت تیر ی، تری عطا

خالق ومسجود تو ہے، رازق و معبود تُو

تو خدا، جلوے ترے، تیری عطا میری ضیا

ہیں جبین ناز میں جلوے ترے، دل میں مرے

نور کے جلوے ترے، محبوب تیرے مصطفیٰ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]