میرے اشکوں میں مری فریاد، دل برسائے گا

ایک ’’اللہ ہو‘​‘​ مری رحمت کی برکھا لائے گا

دیکھنا اُس وقت بھی لب پر مرے حمد و ثنا

اس جہاں سے جب کبھی ہجرت کا لمحہ آئے گا

میرے دل پر نقش ہے کعبے کے منظر میں خدا

اب بھلا اس دشت میں ہے کون جو بہکائے گا

ہے مرا ایمان، کر کے ذکر، جو سوجاؤں میں

خواب میں مولا مجھے، کعبہ بھی تو دکھلائے گا

سامنے محشر میں مولا، سر اُٹھا کر آؤں میں

بس کرم، جوشِ شہادت کا جو تو فرمائے گا

ہو گی محبوب خدا کی یاد میں جب نعت تو

میرا گھر گلؔ دیکھنا، جنت سماں بن جائے گا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]