میں تو جاکے مانگوں گا یہ دعا مدینے میں

میں تو جا کے مانگوں گا یہ دعا مدینے میں

زندگی کی ہو جائے انتہا مدینے میں

محو خواب راحت ہیں مصطفیٰ مدینے میں

ہاں ذرا ادب سے چل اے ہوا مدینے میں

گلستان طیبہ کی دلکشی کا کیا کہنا

دیکھنی ہے جنت تو دیکھنا مدینے میں

جس کی دیدہ زیبی پر رشک خلد کو بھی ہے

آکے دیکھ اے رضواں وہ فضا مدینے میں

جو وہاں سے لوٹ آیا بیقرار ہے اب بھی

خوش نصیب ہے جو بھی رہ گیا مدینے میں

کاش ان کے سائے میں بیٹھنا میسر ہو

باغ ہیں کھجوروں کے خوشنما مدینے میں

مجھ کو غم کے طوفاں سے وہ بچاتے رہتے ہیں

ہیں مرے سفینے کے ناخدا مدینے میں

کاش میرے دامن کے داغ کو بھی دھو ڈالے

رحمتوں کی چھائی ہے جو گھٹا مدینے میں

کیوں نہ جاکے اے سرورؔ ہم وہیں پہ رہ جاتے

ہے ہماری بخشش کا آسرا مدینے میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]