نبی کا نام جب میرے لبوں پر رقص کرتا ہے

لہو بھی میری شریانوں کے اندر رقص کرتا ہے

میری بے چین آنکھوں میں وہ جب تشریف لاتے ہیں

تصور ان کے دامن سے لپٹ کر رقص کرتا ہے

وہ صحراؤں میں بھی پانی پلا دیتے ہیں پیاسوں کو

کہ ان کی انگلیوں میں بھی سمندر رقص کرتا ہے

پڑے ہیں نقشِ پائے مصطفٰے کے ہار گردن میں

جبھی تو روح لہراتی ہے پیکر رقص کرتا ہے

خیال آتا ہے جب بھی گرمیِ روزِ قیامت کا

غمِ عصیاں سرِ دریائے کوثر رقص کرتا ہے

زمین و آسماں بھی اپنے قابو میں نہیں رہتے

تڑپ کر جب محمد() کا قلندر رقص کرتا ہے

لگی ہے بھیڑ اُس کے گرد یہ کیسی فرشتوں کی

یہ کس کا نام لے لے کر مُظفؔر رقص کرتا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]