نثار دل ہو درودوں پہ جان نعت میں ہو

تو کیوں نہ نامہِ اعمال دائیں ہات میں ہو

وہ جس کے صدقے میں تخلیق دو جہاں ہوئے ہیں

دکھاؤ کوئی اگر ایسا کائنات میں ہو

جو ان کے در پہ کھڑا ہو کے ہاتھ پھیلاؤں

دعا کا حسنِ پذیرائی شش جہات میں ہو

میں چاہتا ہوں کہ جب حرفِ میم لکھنا ہو

قلم ڈبوؤں تو یہ دل مِرا دوات میں ہو

تمام ہونے سے پہلے زیارتوں کی کتاب

سفر مدینے کا ، ان کی نوازشات میں ہو

برائے جسم بجز آپکے نہیں ممکن

سفر ہو صدیوں کا اور طے بس ایک رات میں ہو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]