نعت میں کیسے کہوں اُن کی رضا سے پہلے​

میرے ماتھے پہ پسینہ ہے ثنا سے پہلے​

​نور کا نام نہ تھا عالمِ امکاں میں کہیں​

جلوئہ صاحب لولاک لما سے پہلے​

​اُن کا در وہ درِ دولت ہے جہاں شام و سحر​

بھیک ملتی ہے فقیروں کو صدا سے پہلے​

​اب یہ عالم ہے کہ دامن کا سنبھلنا ہے محال​

کچھ بھی دامن میں نہ تھا ان کی عطا سے پہلے​

​تم نہیں جانتے شاید میرے آقا کا مزاج​

اُن کے قدموں سے لپٹ جاؤ سزا سے پہلے​

​چشم رحمت سے ملا اشک ندامت کا جواب​

مشکل آسان ہوئی قصد دعا سے پہلے​

​میری آنکھیں میرا رستہ جو نہ روکیں اقبال​

میں مدینے میں ملوں راہ نما سے پہلے​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]