نقشِ پا اُن کا لا کلام تمام

اور سارے نقوش خام تمام

نور جن کا ہے اَوّلیں تخلیق

کائنات ان کا فیضِ عام، تمام

تھا تو پیغام ہر نبی علیہ السلام کا وہی

اُن پہ ہونا تھا یہ نظام تمام

راہِ دیں پر ہر اک رسول چلا

مصطفیٰ نے کیا خِرام تمام

آپ نے در گزر کا درس دیا

عفو کی، رسمِ انتقام تمام

روشنی کے منار ہیں بیشک

اُن کے اصحابؓ خاص و عام تمام

اُسوۂ مصطفیٰ کو اپنا کر

ہو گئے فائز المرام تمام

پیرویٔ رسول میں جو مٹے

ہیں رہِ عشق کے امام تمام

آرزو صرف ایک باقی ہے

اُن کی دہلیز پر ہو کام تمام

نعت اُن کی اُنہیں سناتے ہوئے

کاش ہو جائے یہ غلام تمام

آپ کے فیض مکرمت سے ہوئی

نسلِ آدم ذوالاحترام تمام

پیروی جن کی فرض ہے احسنؔ

اُن کی مدحت پہ ہو کلام تمام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]