نہ سوچتے تھے جو دیوار و در بدلنے تک

وہ لوگ ہو گئے تیار گھر بدلنے تک

کمال اس نے کیا اور میں نے حد کر دی

کہ خود بدل گیا اس کی نظر بدلنے تک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated