چراغِ عقیدت کو دل میں جلا کر

ہمیشہ زباں سے نبی کی ثنا کر

مجھے ہجرِ طیبہ سے مولا رہا کر

حضوری مدینے کی مجھ کو عطا کر

اگر چاہیے ہے عنایت خدا کی

جیو دل میں عشقِ محمد بسا کر

مقدر حلیمہ کا اس وقت چمکا

چلیں گود میں جب نبی کو اٹھا کر

تمنا زیارت کی ہے دل میں آقا

کرم کیجیے خواب میں میرے آ کر

قیامت میں آقا کی پائے شفاعت

جو رکھے شریعت کو دل سے لگا کر

جسے کامرانی ہو مطلوب زاہدؔ

جیے عشقِ احمد کو دل میں بسا کر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]