چشم و چراغ عالم امکاں کی بات کر

نور نگاہ دیدہ یزداں کی بات کر

صبح ازل کے نیر تاباں کی بات کر

شام ابد کی شمع فروزاں کی بات کر

قلب تپان و دیدہ گریاں کی بات کر

یعنی نبی کی دید کے ساماں کی بات کر

دامن ہو گرد گرد، گریباں ہو تار تار

یوں اشتیاق کوچہ جاناں کی بات کر

ممکن ہے ان کی ناقہ رحمت کا ہو گزر

صحرا لغات میں دل ویراں کی بات کر

ہو گا اسی سے معتدل آخر مزاج دہر

خلق عظیم صاحب قرآں کی بات کر

ہندہ سے ان کے لطف کریمی کا ذکر سن

وحشی سے ان کے عفو فراواں کی بات کر

جس کے لیے خزاں نہیں پژ مردگی نہیں

اے عندلیب! اس گل خنداں کی بات کر

افلاک جس پہ دیدہ حیراں ہیں اب تلک

اسریٰ کے اس مسافر ذیشاں کی بات کر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]