کاش میں بھی زندگی میں صبحِ بہجت دیکھ لوں!

قریۂ ہستی میں آقا کی حکومت دیکھ لوں

خاکِ نقشِ پائے سرور ہو اگرمجھ کو نصیب!

میں اسے سرمہ بناؤں اور جنت دیکھ لوں

نورِ نقشِ پائے آقا ہی نگاہوں میں رہے

محفلوں میں رہ کے بھی میں رنگِ خلوت دیکھ لوں

میرا خامہ سرورِ کونین کی نعتیں لکھے

زیست کے لمحات میں تاثیرِ مدحت دیکھ لوں

یوں ملے پیکر رسولِ ہاشمی کے عشق کو

مدح کی صورت میں، میں تجسیمِ نکہت دیکھ لوں

داد پاؤں روزِ محشر سرورِ کونین سے

خُلد میں حَسَّانِؓ طیبہ کی رفاقت دیکھ لوں

دیکھ لوں میں بھی مناظر پیرویِ شاہ کے

ہر مسلماں کے عمل میں رنگِ سنت دیکھ لوں

سعیِ آقا سے جو چھایا تھا فضاؤں میں کبھی

اُمتِ آقا میں وہ رنگِ اُخوَّت دیکھ لوں

میں عزیزؔ احسن بہت رکھتا ہوں یوں تو خواہشیں

کاش میں خود کو ہی پابندِ شریعت دیکھ لوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]