کرو نہ واعظو! ، حور و قصور کی باتیں

سناؤ مجھ کو فقط تم حضور کی باتیں

کبھی ہو ذکرِ مدینہ کبھی ہو ذکرِ رسول

تمام عمر ہوں ایسی سرور کی باتیں

زبور ہو کہ ہو توریت یا کہ ہو انجیل

ہوئی ہیں سب میں نبی کے ظہور کی باتیں

خدا کا شکر کہ ایمان بالیقیں ہے مِرا

حضور سنتے ہیں نزدیک و دور کی باتیں

عطا ہوئی ہیں پیمبر کو عظمتیں کیا کیا

نہیں احاطۂ عقل و شعور کی باتیں

ہوئی جو آپ کو معراج اس کا کیا کہنا

اگرچہ حق ہیں وہ موسیٰ سے طور کی باتیں

کلامِ پاک میں میرے خدا نے کیں آصف

حضور ہی کے حوالے سے نور کی باتیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]