کس زباں سے کیجیے پیارے نبی کا تذکرہ

تیرگی سے کب ہے ممکن روشنی کا تذکرہ

کاش مل جائیں مجھے الفاظ رنگ و نور کے

اے خدا! منظور ہے ان کی گلی کا تذکرہ

مصطفیٰ کی رحمتیں ان کے قریب آئیں گی کیا

جو نہیں کرتے کبھی مولا علی کا تذکرہ

میرے دامن میں ہے روشن خاکِ کوئے مصطفیٰ

اب کرے مہتاب اپنی چاندنی کا تذکرہ!

مکتبِ عشقِ نبی سے جس کو مِل جائے سبق

آئِنوں کے لب پہ رہتا ہے اُسی کا تذکرہ

ہوگئی ان کی عنایت میں چلا سوئے رسول

اب کرے مجھ سے نہ کوئی بے بسی کا تذکرہ

جس کا دامن ہو تہی نعتِ شہِ کونین سے

ہے عبث اے نورؔ ایسی شاعری کا تذکرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]