’’کس کو سنائیے گا یہاں غم کی داستاں ‘‘
ہے کون جو کرے گا مداوائے غم یہاں
جتنے تھے سب رفیق ہمارے، بدل گئے
’’جو غم میں ساتھ دیتے وہ سارے بدل گئے‘‘
معلیٰ
ہے کون جو کرے گا مداوائے غم یہاں
جتنے تھے سب رفیق ہمارے، بدل گئے
’’جو غم میں ساتھ دیتے وہ سارے بدل گئے‘‘