باقر نقوی کا یوم وفات

آج معروف شاعر، ادیب، مترجم اور محقق باقر نقوی کا یوم وفات ہے۔ (پیدائش: 4 فروری، 1936ء- وفات: 13 فروری، 2019ء) —— سید محمد باقر نقوی المعروف باقر نقوی 4 فروری 1936ء کو الہ آباد اترپردیش میں پیدا ہوئے۔ پیدائشی نام سید محمد باقر نقوی رکھا گیا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم الہ آباد سے حاصل […]

عبدالقادر جیلانی کا یوم وفات

آج شیخ عبدالقادر جیلانی کا یوم وفات ہے پیدائش : 17 مارچ 1078 ( یکم رمضان 470) ، وفات : 12 فروری 1166 (11 ربیع الثانی 561) —— سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی سُنّی حنبلی طریقہ کے نہایت اہم صوفی شیخ اور سلسلہ قادریہ کے بانی ہیں۔ نام : عبدالقادر کنیت : ابو محمد لقب : […]

صفی اورنگ آبادی کا یوم پیدائش

آج معروف شاعر صفی اورنگ آبادی کا یوم پیدائش ہے۔ (پیدائش: 12 فروری، 1893ء- وفات: 21 مارچ، 1954ء) —— صفی اورنگ آبادی از ڈاکٹر سید بشیر احمد —— صفی اورنگ آبادی کا شمار ان کے عہد کے ممتاز شعراء میں ہوتا ہے ۔ انہوں نے اردو شاعری میں وقیع اضافہ کیا ہے ۔ وہ 14 […]

اعجاز رحمانی کا یوم پیدائش

آج اردو زبان کے نامور شاعر اور نعت خواں اعجاز رحمانی کا یوم پیدائش ہے (پیدائش: 12 فروری 1936ء – وفات:26 اکتوبر 2019ء) —— اعجاز رحمانی پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے نامور شاعر اور نعت خواں تھے۔ معروف نعت گو شاعر، اقبال کے جہان نو کے خوابوں کے نقیب، مولانا مودودی کے […]

چکبست لکھنوی کا یومِ وفات

آج معروف شاعر ادیب اور نقاد چکبست لکھنوی کا یومِ وفات ہے۔ (پیدائش: 19 جنوری، 1882ء- وفات: 12 فروری، 1926ء) —— شاعر ادیب اور نقاد چکبست لکھنوی 19 جنوری 1882ء میں فیض آباد میں پیدا ہوئے تھے۔ اُن کامکمل نام پنڈت برج نارائن چکبست کشمیری برہمن تھا۔ اُن کے بزرگوں کا وطن لکھنو ہے۔ اوائل […]

مولائی شیدائی کا یوم وفات

آج سندھ کے نامور مؤرخ، صحافی اور مترجم مولائی شیدائی کا یوم وفات ہے (پیدائش:26 اپریل 1894ء – وفات: 12 فروری، 1978ء) —— مولائی شیدائی 26 اپریل 1894ء کو سکھر، سندھ میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام میر رحیم داد خان تھا۔ 1913ء میں ریلوے میں ملازمت اختیار کی جہاں وہ کلینر، فائرمین، ٹرین […]

شوق وہ ہے کہ انتہا ہی نہیں

درد ایسا ہے ، کچھ دوا ہی نہیں دم نکل جائے اتنا دم ہی کہاں اس پہ جینے کا آسرا ہی نہیں یک بہ یک وار دوستوں کے سہے ایسا باظرف تھا ، مڑا ہی نہیں میں یہ کہتا ہوں مان جا اب تو اس کی ضد ہے کہ وہ خفا ہی نہیں داد خواہی […]

میں چیخ چیخ کے ہارا سخن کے پردے میں

مری صدا پہ کوئی کان بھی دھرے ، تب نا میں جاں بلب ہی سہی ، آنکھ کسطرح موندوں یہ سانس لیتا ہوا درد بھی مرے ، تب نا میں چاہتا ہوں سنوں تیرے درد کا قصہ مگر جنون مجھے بے زباں کرے ، تب نا تمہارے ظرف کی مانند ، میری آنکھ نما جگر […]