یوں سرِ جادہء احساس ہو مشعل روشن

کہ بندھے صرف مدینے سے دلوں کا بندھن صرف آئینہء کردارِ رسولِ عربی ﷺ روبرو رکھنا ہے دنیا کے ہٹا کر درپن شاعری کا وہ قرینہ ہو مُیسر کہ سدا کھِل سکیں شعر میں مدحت کے گلاب اور سمن آئے اے کاش کہ خوابوں میں وہ لمحہ بھی کبھی ! چھو سکے سرورِ کونین ﷺ […]

نور دے کر، یاشفیقؒ و مشفقِ من، خواب کو

چین کچھ تو بخش دیجے دیدۂ بے تاب کو قربتِ سرکارِ دو عالم ﷺ میں رہ کر پائی ہے آپ نے وہ شان جس پر رشک ہو اقطاب کو معرفت کی سیر میں اس طرح خود آگے بڑھے کر دیا پیچھے سفر میں شیخ کو اور شاب کو گو، رہا لاغر جسد، پر روح تھی […]

ہیں جاں نثار ہم جو رسالت پناہ ﷺ کے

کیوں نقش مٹتے جاتے ہیں دیں سے نباہ کے؟ اُمت کو جو اُخوۃِ باہم سکھائی تھی سب مٹ چکے نشان بھی اُس رسم و راہ کے ایسے فدائی کیسے نظر آئیں دہر میں؟ اپنائیں رنگ ڈھنگ جو حق کی سپاہ کے ہر وصف چھن گیا ہے مسلماں سے خیر کا کیسے کرے گِلے بھی یہ […]

جذبۂ الفت شہہِ خیراُلامم ﷺ کی نذر ہے

میری مدحت آپؐ کی چشمِ کرم کی نذر ہے آج پھر احساسِ دوری بڑھ رہا ہے دم بدم آج پھر رودادِ غم لوح و قلم کی نذر ہے کاش میں دربارِ سرور ﷺ میں پہنچ کر کہہ سکوں زندگی کی ناؤ اب بحرِ عدم کی نذر ہے میرے سجدوں کے لیے اک سمت ہے کعبہ […]

رزمِ ہستی میں ہتھیلی پہ کوئی سر لائے

کاش وہ وقت کبھی عشقِ پیمبر ﷺ لائے ہر سخن ور پہ یہ لازم ہے پئے مدحِ نبی ﷺ سارے الفاظ ہی سچائی کے مظہر لائے اُن ﷺ کے دربار میں پہنچے تو یہ احساس ہوا ’’ہم تو پتھر تھے مگر کیسا مقدَّر لائے!‘‘٭ گفتگو زار بنا ڈالا ہے میدانِ عمل گزراں وقت عمل کا […]

شہرِ طیبہ میں میسر روح و دل کو تھا سکوں

اُس فضا سے دور آ کر چھن گیا سارا سکوں ہے اگر شکوہ کہ دنیا میں نہیں ملتا سکوں اُسوۂ سرکار ﷺ اپنا، پائے گا ہر جا سکوں! دل میں رکھ یادِ نبی ﷺ، ہونٹوں پہ رکھ پیہم درود دیکھ ہوتا ہے مُیسر پھر تجھے کیسا سکوں! ربِ کعبہ! قربِ طیبہ کی دعائیں ہوں قبول! […]

ہر سانس تیرے اذن کی محتاج ہے مری

تیری نگاہِ لطف ہی معراج ہے مری میرے کریم مجھ پہ عنایت کی اک نظر درپیش ہے مجھے نئے آفاق کا سفر تیرے کرم کی شمع سے روشن ہو زندگی یعنی حیات اصل میں ہو جائے بندگی عرفان و آگہی کے چراغوں کی روشنی پاتی رہے حیاتِ دو روزہ سدا مری شعروں میں فہمِ دیں […]

خامے کے لیے سہل ہو سچ کا یہ سفر بھی

اللہ ! تری حمد کا آ جائے ہنر بھی حاصل ہو مجھے درجۂ احسان تو مولا مل جائے مری زیست کی ہر شب کو سحر بھی کعبے کی تجلی جو کسی دل میں اُتر جائے اس دل کے لیے ہیچ رہیں شمس و قمر بھی دل اپنی طرف کھینچ لیا ہے تو مرے رب! دیدے […]

کشتِ جاں میں جو غنچہ کھلا حمد کا

رنگ لفظوں میں خود آ گیا حمد کا جب سے روحوں نے میثاق میں ’’ہاں‘‘ کہا ہر زماں، ہر مکاں، غل ہوا حمد کا وادیٔ دل میں اک روشنی ہو گئی فکر نے قصد جب بھی کیا حمد کا صرف اللہ باقی رہے گا سدا نور پھیلے گا لا انتہا حمد کا رنگ مٹ جائیں […]