عرفان نقشِ ذات کا، قُدسی صفات کا
لائے وہ اپنے ساتھ، صحیفہ حیات کا آمد نے تیری بخشے ہیں تخلیق کے شرَف انسان تو غُلام تھا لات و منات کا طاعت ہی تیری مژدئہ فوزِ مدام ہے رکھا گیا ہے مان تری بات بات کا ہوتی نہیں ہے نعت ترے اذن کے بغیر محتاج ہے خیال ترے التفات کا تیرا ہی ذِکرِ […]