وہ صداقت وہ دیانت آپؐ کی
وہ مقام ارفع وہ عظمت آپؐ کی ساری دُنیا کے لیے راہِ نجات ہے اگر تو ہے اطاعت آپؐ کی
معلیٰ
وہ مقام ارفع وہ عظمت آپؐ کی ساری دُنیا کے لیے راہِ نجات ہے اگر تو ہے اطاعت آپؐ کی
آپؐ کا منشور قرآں، سیرتِ اطہر نظام خطبۂ حج وِداع مینارۂ نور و ضیاء روشنی ہی روشنی پھیلا رہا ہے صبح و شام
قلب دیوانہ وار مانگے ہے آپؐ بن مانگے پیار دیتے ہیں کیوں ظفرؔ بار بار مانگے ہے
حبیبِ کبریاؐ و رحمۃ اللعالمین آقاؐ تمہیں شافع محشر ہو شفیع المذنبیں آقاؐ نہ اُٹھے گی ظفرؔ کی آپؐ کے در سے جبیں آقاؐ
ذکرِ خیر الانامؐ کرتے ہیں اُنؐ پہ بھیجے دُرود ربِّ کریم اور ملائک سلام کرتے ہیں
مجھے سرکارؐ کا درباں بنایا محبت میرے دل میں اپنی ڈالی درِ محبوب پر مجھ کو بٹھایا
کرم کا سائباں میرا خدا ہے میں تپتی دھوپ میں بھی پرسکوں ہوں ظفرؔ سایہ کناں میرا خدا ہے
مکیں سارے مکان و لامکاں ہیں ظفرؔ سارے زمانے سرخمیدہ ادب سے سرنگوں سارے جہاں ہیں
خدا کا نام ہے میری زباں میں خدا کا نام ہے روحِ رواں میں خدا کا نام قلبِ عاشقاں میں
نہ شان عالی، نہ عالی بخت مانگو خدا سے بس خدا و مصطفیٰؐ کی محبت ہر گھڑی ہر وقت مانگو