اندازہ کر کے دیکھیے اس کے مقام کا

کرتا ہے ورد جو کہ محمد کے نام کا دیکھا کریں گے ساقیِ کوثر کی رفعتیں یوں ہم کو اشتیاق ہے کوثر کے جام کا پھیلی ہوئی ہے روشنی جس سمت دیکھیے چھیڑا ہے کس نے ذکر مدینے کی شام کا سب انبیاء حضور کے پیچھے کھڑے ہوئے کیا مرتبہ ، مقام ہے اُن سے […]

وجۂِ ارض و سماوات کی بات ہے

کیا ہے قرآں؟ فقط نعت کی بات ہے پڑھ کے دیکھو کبھی سیرتِ مصطفیٰ ہر طرف بس کمالات کی بات ہے آپ کے ہی کرم کا ہے ہر سُو بیاں آپ کی ہی عنایات کی بات ہے سب سے پہلے بنایا گیا ان کا نور مستند یہ روایات کی بات ہے ذکرِ میلاد ہے در […]

بے تاب دل و جان کو سمجھا نہ سکوں گا

میں خاک مدینے کی اگر پا نہ سکوں گا محبوب نہ جب تک ہوں نبی سارے جہاں سے مومن میں کسی طور بھی کہلا نہ سکوں گا کر آئے تھے معراج وہ اک آن میں کیسے الجھی ہوئی گتھی کبھی سلجھا نہ سکوں گا رہتی ہے مرے پیش نظر سیرت احمد اس دور کی تہذیب […]

حبیبِ خالقِ کون و مکاں سے نسبت ہے

کہاں کی خاک ہوں میں اور کہاں سے نسبت ہے بلائیں لے کے بلائیں مری پلٹتی ہیں انہیں خبر ہے کہ میری کہاں سے نسبت ہے سبھی صحابہ ہمارے ہیں ہادی و رہبر سبھی نجوم کو اک کہکشاں سے نسبت ہے مہک رہے ہیں وہی پھول دائما ابدا جنہیں رسول کے اس گلستاں سے نسبت […]

خدا کے فضل کے ہر دم حصار میں رہنا

ہے میری آرزو ان کے دیار میں رہنا سرور ملتا ہے مجھ کو خیالِ طیبہ سے مجھے پسند ہے ایسے خمار میں رہنا نہیں ہماری جو وقعت گلابِ طیبہ کی ہمیں نصیب ہو اس کے غبار میں رہنا لگائے بیٹھا ہوں میں آس کوے جاناں کی بہت کٹھن ہے مگر انتظار میں رہنا سگان کوئے […]

جھکا ہوا ہے مرا سر اُٹھا نہیں سکتا

کرم نبی کے ہیں کیا کیا بتا نہیں سکتا کٹا تو سکتا ہوں گردن نبی کی حرمت پر مگر میں رتبہ نبی کا گھٹا نہیں سکتا حضور آپ بلالیں تو بات ہی کیا ہے وگرنہ شرم گنہ سے میں آ نہیں سکتا نبی کے ماننے والا کبھی بھی اپنا سر یزیدِ وقت کے آگے جھکا […]

اگر نبی کے غلاموں میں نام ہو جائے

زمانے بھر میں مرا احترام ہو جائے نصیب میرا بھی چمکائیے مرے آقا ”سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے“ لبوں پہ میرے ثناے نبی رہے ہر دم وظیفہ میرا درود و سلام ہو جائے نمازِ عشق ادا ہو مری مدینے میں وہیں پہ دائمی میرا قیام ہو جائے کبھی نہ لوٹ کے آؤں شہا […]

محبوبِ ربِ اکبر تشریف لا رہے ہیں

دونوں جہاں کے سرور تشریف لا رہے ہیں روشن ہوا ہے جن کی آمد سے سارا عالم وہ پر ضیاء ، منور تشریف لا رہے ہیں سب بیکسوں کے ماوا ، سب غمزدوں کے حامی چین و قرارِ مضطر تشریف لا رہے ہیں تطہیر کی گواہی جن کی خدا نے دی ہے وہ طیّب و […]

صبا سے یہ کہہ دو جناں چھوڑ آئے

جہاں مصطفیٰ ہیں وہاں چھوڑ آئے مرے مصطفیٰ کو خدا سے ملانے زمیں پر مَلَک ، آسماں چھوڑ آئے پریشان ہیں جو مدینے سے لوٹے نجانے سکوں کو کہاں چھوڑ آئے کروں دم بہ دم گر ثناے محمد تو جنت میں مجھ کو زباں چھوڑ آئے اگر دیکھ لے کوئی شہرِ مدینہ رہے شاد ہر […]

کرتا ہوں جب درود کی نیت گمان میں

قدسی فلک سے آتے ہیں دل کے مکان میں نسبت بلال کی ہوئی اُن سے زمین پر حورانِ خلد رشک کریں آسمان میں ہر پھول دل نشیں ہے رسالت کے باغ کا سب سے چنیدہ آپ ہیں اِس گلستان میں رنج و الم سبھی نے فراموش کر دیے آئے جو ان کے سایۂ صد مہربان […]