یہ عشرہ یہ ماہِ محرم کے دن

بظاہر تو ہے سوگ و ماتم کے دن مگر ان میں تاریکیاں شام کی لیے تھیں ضیا صبحِ اسلام کی یزیدہ حکومت کا دار و مدار تھا باطل پہ دنیا کا آشکار نواسے، نواسوں کے گھر بار کے بہتّر تھے جو سوئے کوفہ چلے جہاں خون آلِ نبی کا بہا زمیں وہ کہلانے لگی کربلا […]

ہم ہیں ہندو پر محبت ہے شہِ ابرار سے

اس لئے ڈرتے نہیں ہم نرگ سے یا نار سے تو نے مانوتا کی رکھ لی آبرو مولا حسینؑ کس کو ہے انکار تیرے اس مہا اُپکار سے ہم تو ہیں پاپی مگر غم خوار ہیں شبیرؑ کے دھوئیں گے ہم پاپ اپنے آنسوؤں کی دھار سے ناز ہے ہم کو کہ ہم بھی شہ […]

وہ حسینؑ ابنِ علیؑ دوشِنبی کا شہسوار

زیبِ آغوشِ رسالت، فاطمہؑ کا گلعذار زورِ بازوئے حسنؑ فرزندِ حیدرؑ با وقار پیکرِ صبر و رضا، محبوبِ کردگار مظہرِ حق و صداقت جلوۂ ایماں حسینؑ وہ امامِ حق پسنداں وہ نبی کا نور العین عظمتِ حق کا پیامی دینِ حق کا پاسباں خلد کا سردارِ اعظم میر بزم مومناں جس نے سینچا اپنے خوں […]

وہ سامنے غنیم کی فوجیں ہیں دجلہ پار

ہیں اس طرف اکیلے حسینؑ اسپ پہ سوار دامن پہ ہے غبار گریباں ہے تار تار کانٹوں پہ جیسے پھول ہو، یوں ہے وہ نامدار آزادؔ! نوکِ خار کی زد پر ہے پھول دیکھ ہاں دیکھ! اِنقلابِ جہاں کا اصول دیکھ

ہوائے ظلم سر کربلا چلی کیا ہے

نبی کے باغ پہ چھائی افسردگی کیا ہے گلے پہ تیرِ ستم کھا کے کر دیا کہ شیر خوار کی شانِ سپہہ گری کیا ہے جھکائے سایۂ شمشیر میں نہ سر کیونکر حسینؑ جانتے تھے حق کی بندگی کیا ہے دکھاتے منزلِ حق کی نہ راہ کیوں سرور وہی تو جانتے تھے طرزِ رہبری کیا […]

سلامی مدحتِ شہ میں بڑی تاثیر ہوتی ہے

یہاں توقیر ہوتی ہے، وہاں توقیر ہوتی ہے چراغ، رہنمائے راہِ حق بنتا ہے ہر ذرہ شہیدوں کی لحد کی خاک پر تنویر ہوتی ہے فنا ان کے لئے کیسی جو حق پر جان دیتے ہیں کہ ان کے خون سے دنیا نئی تعمیر ہوتی ہے ادیبؔ اکثر مناظر کربلا کے دیکھ لیتا ہوں نجات […]

غمِ حسینؑ میں جو آنکھ تر نہیں ہوتی

اسے نصیب حقیقی نظر نہیں ہوتی جھکا سے نہ کبھی سر جو ما سوا کے لئے ہے سر بلند اسے فکرِ سر نہیں ہوتی ہوئے نہ ہوتے جو شبیرؑ کربلا میں شہید نظر زمانے کی اسلام پر نہیں ہوتی کبھی کبھی نظر آتی ہے فتح باطل کی خدا گواہ کہ وہ معتبر نہیں ہوتی غمِ […]

ماتمِ شبیرؑ کا د ل پر اثر پیدا ہوا

اے سلامی نخلِ ماتم میں ثمر پیدا ہوا جب علیؑ سا بازوئے خیر البشر پیدا ہوا اے سلامی دشمنوں کے دل میں ڈر پیدا ہوا جب کہ آئی شمر کی صورت سکینہؑ کو نظر دیکھتے ہی دل میں اس بچی کے ڈر پیدا ہوا یارو سینچو اشک سے نخلِ غمِ شبیرؑ کو روزِ محشر دیکھ […]