پسماندگانِ عشق کی ڈھارس بندھائی جائے
جشنِ شکستِ دل ہے ، مئے سُرخ لائی جائے سیراب ہونٹ کیسے کہیں تشنگی پہ شعر؟ سو پہلے اِن کو پیاس کی لذّت چکھائی جائے
معلیٰ
جشنِ شکستِ دل ہے ، مئے سُرخ لائی جائے سیراب ہونٹ کیسے کہیں تشنگی پہ شعر؟ سو پہلے اِن کو پیاس کی لذّت چکھائی جائے
منظر کو ایک قسم سے آگے بھی دیکھیے کچھ اور بھی ہیں راز خدوخال سے پرے عورت کو اُس کے جسم سے آگے بھی دیکھیے
کیا رنگ روپ آیا ہے خالی مکان پر دیوار و در پہ نقش ہے اک بھولی بسری یاد گزرے دنوں کا سایہ ہے خالی مکان پر ہمسائے لا رہے ہیں اداسی کی کچھ دوا فی الحال دم کرایا ہے خالی مکان پر آسیب کوئی ہے جو اسے چھوڑتا نہیں ہر نسخہ آزمایا ہے خالی مکان […]
فسانے سُنے ہم نے کل رات کیا کیا تُو رونے لگے گا اگر میں بتا دوں کہ ہنس ہنس کے جھیلے ہیں صدمات کیا کیا وضو، قرأتِ آیت عشق ، گریہ تری دید کی ہیں رسومات کیا کیا کبھی چال بدلی ، کبھی راہ بدلی کیے ہیں ترے پاؤں نے ہاتھ کیا کیا میں جسموں […]
یہ رازِ بوسۂ لب ہے، عیاں تو ہوگا ہی تمام شہر جو دھندلا گیا تو حیرت کیوں؟ دِلوں میں آگ لگی ہے ، دھواں تو ہوگا ہی بروزِ حشر مِلے گا ضرور صبر کا پھل یہاں تُو ہو نہ ہو میرا ، وہاں تو ہوگا ہی یہ بات نفع پرستوں کو کون سمجھائے؟ کہ کاروبارِ […]
اَبر و گُل و سِتارہ و مہتاب ساتھ تھے نکلا مَیں گھر سے تو مرے احباب ساتھ تھے رختِ سفر میں کچھ تو اُداسی تھی، کچھ گُلاب یعنی تُمہاری یاد کے اسباب ساتھ تھے صَوت و صدا کے دیس میں تنہا نہیں تھا مَیں چنگ و رُباب و نغمہ و مِضراب ساتھ تھے ھر پل […]
یوں کب تلک جیئیں گے بھلا ہم اُداس لوگ مطلب نہ تو کیسے ملیں اور کیوں ملیں ؟ ہم جیسے عام لوگوں سے تُم جیسے خاص لوگ
دیکھا توہے کسی طرف ، دیکھیے کیا دکھائی دے تب مَیں کہوں کہ آنکھ نے دید کا حق ادا کیا جب وہ جمال کم نُما دیکھے بِنا دکھائی دے دیکھے ہووٗں کو بار بار دیکھ کے تھک گیا ہوں میں اب نہ مجھے کہیں کوئی دیکھا ہوا دکھائی دے ایک سوال ، اِک جواب ، […]
خالی جھولی لیے ویران شجر بچتا ہے نکتہ چیں ! شوق سے دن رات مرے عیب نکال کیونکہ جب عیب نکل جائیں ، ہنر بچتا ہے سارے ڈر بس اس ڈر سے ہیں کہ کھو جائے نہ یار یار کھو جائے تو پھر کونسا ڈر بچتا ہے غم وہ رستہ ہے کہ شب بھر اسے […]
سات رنگوں کی صدا آٹھ پہر آتی ہے شاعری نامی پرندے کے ذریعے مُجھ تک کتنے نادیدہ زمانوں کی خبر آتی ہے حیرتی ہوں کہ گلی والے گُلوں کی خوشبو کیسے در کھولے بِنا صحن میں دَر آتی ہے کون فنکار سنبھالے وہاں مصرعے کی لچک قافیہ بن کے جہاں تیری کمر آتی ہے فیصلہ […]