اردوئے معلیٰ

Search

یادوں کا ابر چھایا ہے خالی مکان پر

کیا رنگ روپ آیا ہے خالی مکان پر

 

دیوار و در پہ نقش ہے اک بھولی بسری یاد

گزرے دنوں کا سایہ ہے خالی مکان پر

 

ہمسائے لا رہے ہیں اداسی کی کچھ دوا

فی الحال دم کرایا ہے خالی مکان پر

 

آسیب کوئی ہے جو اسے چھوڑتا نہیں

ہر نسخہ آزمایا ہے خالی مکان پر

 

اس میں ہے دفن اپنے مکینوں کا انتظار

کتبہ یہی لگایا ہے خالی مکان پر

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ