نسیمِ ذِکرِ نبی جب لبوں کو چھو کے گئی

لگا کہ خلد کی جانب ہے کوئی کھڑکی کھلی خدایا کرنا محبت بھی لازوال ان کی وہ جن کا پہلا تعارف بنی ہو نعتِ نبی جو نقشِ پائے نبی نے اگائے چاند ان کی پڑی جو لَو تو نصیبے اجالتی ہی گئی میں نیند آنے سے پہلے ذرا وضو کر لوں کہ میرے خواب میں […]

نبی کا صدقہ ہیں منظر صدائے کن کے بعد

سبھی حسین بنائے گئے ہیں اُن کے بعد مرے رسول تو کامل ہیں ، وہ نہیں ہیں جنہیں نبی بناتے ہیں جاہل ، ادھیڑ بُن کے بعد جو قلب و روح کے مابین ایک آہنگ ہے وہ دھڑکنوں میں سجا ہے ثنا کی دُھن کے بعد کسی گنُی کا کوئی ذکر کیا کریں ہم لوگ […]

بہ ہر طریق کوئی ، ناز آفرین نہیں

جہاں میں کوئی بھی سرکار سا حسین نہیں خیال شعر میں ڈھالا تو یہ لگا مجھ کو فضائے چرخ ہے یہ نعت کی زمین نہیں ثنائے شاہ ِمدینہ کی ہے ڈگر پہ ، رواں سو اب سمندِ قلم سے گرے گی زین نہیں خدا کا عشق محمد سے ہے دلیل اس کی ہمارے دین سے […]

تابِ کمال لایا ہے،عرشِ بریں کا چاند

تابِ کمال لایا ہے ، عرشِ بریں کا چاند چمکا ہے بارہویں کی سحر چودھویں کا چاند دو نیم اک اشارہءِ انگشت سے ہوا گر جوڑتے نہ آپ تو رہتا کہیں کا چاند تاباں نہ کیوں ہمارا رخِ شامِ ہست ہو وہ روضہِ طہور ہے ایمان و دیں کا چاند کھیتی سخن کی نور سے […]

درجاتِ مصطفےٰ میں یوں تفریق کی گئی

نبیوں سے بھی نہ آپ کی تطبیق کی گئی ہے وہ رہینِِ منتِ محبوبِ لم یزل جو شے بھی کائنات میں تخلیق کی گئی آئینہءِ عمل میں وہ تصویرِ صدق ہیں ہر عہد میں صفات کی تصدیق کی گئی ہے فیضِ عشقِ نعت کہ در سے غریب کے نعمت کبھی نہ لوٹ کے توفیق کی […]

نثار دل ہو درودوں پہ جان نعت میں ہو

تو کیوں نہ نامہِ اعمال دائیں ہات میں ہو وہ جس کے صدقے میں تخلیق دو جہاں ہوئے ہیں دکھاؤ کوئی اگر ایسا کائنات میں ہو جو ان کے در پہ کھڑا ہو کے ہاتھ پھیلاؤں دعا کا حسنِ پذیرائی شش جہات میں ہو میں چاہتا ہوں کہ جب حرفِ میم لکھنا ہو قلم ڈبوؤں […]

اُمّتی ان کا ہوں جو عرشِ علیٰ تک پہنچے

کیوں عدو کوئی مری رمزِ بقا تک پہنچے شدتِ عشق میں لے جائے گا طیبہ اس کو میرا ایک اشک اگر بادِ صبا تک پہنچے اس کی معراجِ سعادت پہ فدا میرے سفر نینوا سے جو کوئی غارِ حرا تک پہنچے کنزِ ایمان سے ہو کر گئے سب مالا مال وہ حدی خوان جو صحرائے […]

مدحَتِ شاہِ مُرسلاں کا باغ

پھر کھلانے لگا ہے جاں کا باغ پھر گواہی صدا میں گُونج اُٹھی پِھر فضا میں کِھلا اَذاں کا باغ پھر لبوں پر درود جاری ہوا پھر مہکنے لگا بیاں کا باغ نقشِ نعلیَنِ مصطفےٰ سے ہے خاکِ طیبہ میں آسماں کا باغ آلِ احمد پہ ہے بہارِ دوَام سب سے خوش رُو ہے باغباں […]

جب سجاتا ہوں چراغِ شہِ لولاک سے طاق

آسماں لگتا ہے انوار کے الحاق سے طاق جہاں خدامِ نبی رہتے ہوں ان جھونپڑوں میں بادِ صر صر کو ہَرا دیتے ہیں خاشاک سے ، طاق فیضِ سرکار، عقیدت کو بنا دے گا چراغ ہم اگر پیدا کریں عشق میں ادراک سے طاق اُس دئیے کی ، ہے پناہوں میں ، ہماری ظلمت جس […]

بہ فرطِ سوز و محبت یہ معجزہ ہوجائے

بہ فرطِ سوز و محبت یہ معجزہ ہو جائے کہ دل مدینہ بنے ، آنکھ کربلا ہو جائے گلی میں ان کی الگ ہیں رموزِ سُلطانی وہاں وہی ہے شہنشاہ ، جو گدا ہو جائے کفَن مدینے کے بازار کا ملے اور پھر مری جو خاک اُڑے زینتِ ہَوا ہو جائے ھُما ، چھپاتے پھریں […]