عشقِ نبی میں یہ جو "تڑپ "ہے مکینِِ شوق

عشقِ نبی میں یہ جو ” تڑپ ” ہے مکینِِ شوق گویا ، متاعِ ارض و سما ہے رہینِِ شوق مائل بہ التفات ہوں آقائے خوش خرام لگتی ہے مثلِ عرشِ عُلیٰ سر زمینِ شوق سنگِ درِ حضور پہ ہے سجدہ ریز ، سر ناز آفریں ہے اَوجِ فلک کو جبینِِ شوق زیب۔ِ ریاضِ قلب […]

مستند ہے کہا ہوا تیرا

رشکِ مسند ہے بوریا تیرا نعت سے عشق ہے سو ہونٹوں سے نام ہوتا نہیں جدا تیرا وجد میں دو جہان آتے ہیں ذکر کرتی ہے جب ہوا تیرا پھول دھڑکن میں گھلتے جاتے ہیں لب پہ ہے گلشنِ ثنا تیرا منزلوں تک دئیے جلاتا ہے راہ میں ایک نقشِ پا تیرا لفظِ کُن روشنی […]

زرکی طلب ، نہ شاہ کی پوشاک چاہئیے

بس اک نگاہِ سّیدِ لولاک چاہئیے رحمت کی اوس پر ہے چمن بھی فدا جسے گُل سے بھی قبل ہستیِ خاشاک چاہئیے تارِ کفن سے پھوٹیں گے جلوے مزار میں اسمِ شہِ مدینہ سرِ چاک چاہئیے اے خوش گلو! یہ مدح سرائی ، بجا مگر تاثیر کے لئے، دلِ صد چاک چاہئیے کرنی ہے شمعِ […]

گر ملے تو لوں میں بوسے خامہء حسان کے

جس نے لکھے لفظ نعتِ سرورِ ذیشان کے نعت لکھتے ہیں جو صفحے چوم کر قرآن کے سائے میں بیٹھے ہیں وہ بھی حضرتِ حسان کے عقل و دل کرتے ہیں جس لحظہ طوافِ مرتبت خاک پر پاؤں کہاں پڑتے ہیں نقطہ دان کے فیضِ قربت ہے کہ تیری بارگاہِ پاک پر چومتے ہیں بادشہ […]

بہ چشمِ تر وہ مرا لوٹنا مدینے سے

پھر ان کو دور تلک دیکھنا مدینے سے گداز ، آنکھوں میں آبِ ملال کھینچتا ہے کوئی بھی چلتا ہے جب قافلہ مدینے سے بہت بڑا ہے یہ احسان یار جا کے وہاں ذرا سی د،یر ،مجھے سوچنا، مدینے سے ہزار اشکِ ندامت ہیں سست رَو لیکن ندی بنائے گی اک راستہ مدینے سے وہ […]

کیوں نہ قربان ہوں پروانگی ہے، نزدیکی

آتشِ عشق کو بھڑکاتی ہے ان سے ،دوری اس نے پر کھولے تو جاگ اٹھی درودوں کی مہک نعت کے پھول سے ہونٹوں نے جو تتلی پکڑی دیدِ طیبہ و حرم مثلِ جہانگیری ہے میری نظروں میں سکندر سے بڑا ہے حاجی نسبتِ شاہ سے ہے درجہ و تکریم کی شان ورنہ سب عام سے […]

کمالِ بخت ہے ان کی توجہات کی بات

چمک دمک ہے نگاہِ نوازشات کی بات بڑی حسین و مقدس ہے ایک رات کی بات ہوئی خدا سے تھی جب فخرِ کائنات کی بات تم اپنے ذوقِ عمل میں بھرو صداقتِ عشق نگہ بلند ہو جب وہ کریں نجات کی بات فسوں سماعتِ قرطاس میں بکھرنے لگا برائے نعت ہوئی جب قلم دوات کی […]

لبوں سے اسمِ محمد جدا نہیں ہوگا

لبوں سے اسمِ محمد جدا نہیں ہو گا تو قلب وجاں پہ نزولِ بلا نہیں ہو گا ہمارے ہوتے ہوئے اے عدوئے آلِ نبی یہ مت سمجھنا کوئی معرکہ نہیں ہو گا ہمارا آپ سے وعدہ ہے پیروکاری میں کوئی بھی حشر تلک بے وفا نہیں ہو گا کرم نوازی ہی ملت پہ وہ ہے […]

ان کی ہوئی جو بات تو ٹھنڈی ہوا چلی

پڑھنے لگا میں نعت تو ٹھنڈی ہوا چلی گلیوں میں کتنا حبس تھا گزرے جب ایک بار وہ فخرِ کائنات تو ٹھندی ہوا چلی دن ڈھل رہے تھے دھوپ کی حدت میں دیر سے آئی شبِ برات تو ٹھنڈی ہوا چلی زائر نے سنگِ روضہِ اقدس کو چُھو کے جب چُوما خوشی سے ہاتھ تو […]

نہ قیدِہست نہ صدیوں کی حد ضروری ہے

نبی سے عشق ہمیں تا ابد ضروری ہے سکونِ روح کی خاطر خدا کی حمد کے بعد لبوں پہ نعت کا ہونا اشد ضروری ہے جزائے کارِ محبت میں ان کے کیا کہنے جنہیں بہشت سے ان کی سند ضروری ہے کمالِ اشک کو لازم ہے سنگِ در ان کا کہ جیسے پھول کا شبنم […]