دل کی تلخی مٹا درودوں سے

نطق شیریں بنا درودوں سے ہر رکاوٹ ہٹا درودوں سے راہ اپنی بنا درودوں سے مجھ کو دونوں جہان کی دولت ہو رہی ہے عطا درودوں سے نعت کا در جو بند تھا مجھ پر ہو گیا مجھ پہ وا درودوں سے مالکِ دو جہان کی مجھ کو مل گئی ہے عطا درودوں سے سخت […]

اُن کے افکار سے کردار سے خوشبو آئی

جب وہ بولے لب و رخسار سے خوشبو آئی اُن کی آمد سے بیاباں میں بہاریں آئیں اُن کے صدقے در و دیوار سے خوشبو آئی وہ جنھیں آپ کی چاہت کا قرینہ آیا اُن کے اقرار سے ، گفتار سے خوشبو آئی ہوں ابوبکرؓ کہ عثمانؓ ، علیؓ ہوں کہ عمرؓ حُبِـّ احمد کے […]

کتنا اونچا مقام رکھتے ہیں

جن کو آقا غلام رکھتے ہیں ہم فقیر اُن کے خاص ہیں لیکن بود و باش اپنی عام رکھتے ہیں وہ بھرم میری بے نوائی کا رات ، دن ، صبح و شام رکھتے ہیں سلسلے اُن کی خاص رحمت کے ہر گھڑی شاد کام رکھتے ہیں اب ہمارا یہی تعارف ہے ذکرِ سرور سے […]

رقص کرتی ہوئی جاتی ہے صدا کیف میں ہے

نامِ احمد کے سبب میری دعا کیف میں ہے رات خوشبو میں نہائی ہے دیا کیف میں ہے ذکرِ پر نور کی برکت سے فضا کیف میں ہے اُن کے آنے سے ہوا باغ معطّر ایسا ہر کلی لطف میں ہے بادِ صبا کیف میں ہے آمدِ نور میں لپٹا ہے جہاں کا منظر جشنِ […]

دونوں عالم پہ کیے آپ نے احساں کتنے

یعنی آباد ہوئے دشت و بیاباں کتنے ہر قدم اُن پہ درودوں کے تحائف بھیجے مرحلے زیست کے ہوتے گئے آساں کتنے رشکِ فردوسِ بریں خاک مدینے کی ہوئی ورنہ دنیا میں چمن اور ہیں میداں کتنے اُن کی نسبت سے اجاگر ہوئے میرے الفاظ عشقِ سرکار نے بخشے مجھے عنواں کتنے ورنہ پہچان تھی […]

زندگی وقف ہے برائے نعت

اس لیے مجھ پہ ہے عطائے نعت ایسی دنیا کی جستجو میں ہوں ہر جگہ ہو جہاں فضائے نعت سب لبوں پر ہے مصطفٰی کا نام چل پڑی ہے یہاں ہوائے نعت چشم کو تازگی کی نعمت دے تلخیاں دل کی سب مٹائے نعت آئینہ روح کا نکھرتا ہے فکر سے گرد بھی ہٹائے نعت […]

میرے دل میں روشنی ہے آپ سے

علم و فکر و آگہی ہے آپ سے آپ ہیں قلب و نظر کا اطمنان کیف کی ہر اک گھڑی ہے آپ سے ہر طرح کے غم سے میں آزاد ہوں ذہن کو آسودگی ہے آپ سے اس سے پہلے اتنی روشن تو نہ تھی جتنی روشن زندگی ہے آپ سے آپ کے در سے […]

وا رہتا ہے اُن پر درِ ایوانِ مدینہ

اس اوج پہ فائز ہیں اسیرانِ مدینہ ہے خُلد بھی اک گوشۂ دامانِ مدینہ کس درجہ ہے وُسعت تری میدانِ مدینہ تم ایسی امارت کو سمجھ ہی نہیں سکتے رکھتے ہیں جو گدڑی میں فقیرانِ مدینہ یک لحظہ بھی لَو ماند نہیں پڑتی یہاں کی آباد ہی رہتا ہے شبستانِ مدینہ وہ اور کہیں جانے […]

مری جتنی بھی عزّت ہے

شہا تیری بدولت ہے بھلا کیا اختلاف اُن سے نبی سے جن کی نسبت ہے میں کیسے ہار سکتا ہوں مجھے اُن کی حمایت ہے مرے لب پر تری مدحت خدا کی خاص رحمت ہے محمد کے بیانوں میں صداقت ہی صداقت ہے کہاں میں بے نوا شاعر کہاں آقا کی عظمت ہے جمالِ خاکِ […]