بدر کامل شہ نواب ہے چہرہ تیرا
تیرگی چھو نہیں سکتی رخِ زیبا تیرا کاسے بھرتے رہیں، بٹتا رہے صدقہ تیرا کوئی مایوس نہ ہو مانگنے والا تیرا اک نظر دیکھ لیا جس نے ترا حسن و جمال آئینہ خانے میں کرتا رہے چرچا تیرا شاہ نواب کے آئے تھے خیالات ابھی اے مرے ذہن بتاتا ہے مہکنا تیرا اے مرے ابر […]