خاص ہے مجھ کو تعلق شبر و شبیر سے

کیوں نہ چمکے دل مرا ایمان کی تنویر سے آخرش نعرہ لگایا ، یا حسین امداد کن بات بنتی ہی نہ تھی میری کسی تدبیر سے رکھ دیا شبیر کی یادوں کے قدموں میں جو سر سرفرازی پائی تاج عزت و توقیر سے دل کی کلیاں کھل اٹھیں ابر بہاراں آگیا کربلا کی بات نکلی […]

درِ زہرا پہ ہے نظر اپنی

آج قسمت ہے اوج پر اپنی میرے شبیر! مجھ کو دکھلا دے اپنا دربار ، رہگزر اپنی ذکر شبیر سے ہے کام فقط داستاں ہے یہ مختصر اپنی کیوں نہ آساں ہو دشت غم کا سفر ہے تری یاد ہمسفر اپنی میرا صحرائے جاں بھی ہو شاداب تم اگر ڈال دو نظر اپنی مدح آل […]

فاطمہ ، حیدر پہ جاں قربان ہو

ان کے سارے گھر پہ جاں قربان ہو قاسم و عباس پر دل ہو نثار "اکبر و اصغر پہ جاں قربان ہو” دیں کی رگ رگ کو لہو جس نے دیا اس عطا پرور پہ جاں قربان ہو دل میں ہو عشقِ صحابہ موجزن آلِ پیغمبر پہ جاں قربان ہو جس میں دوشِ مصطفیٰ ہو […]

کس اوج ، کس عروج پہ رتبہ علی کا ہے

جو کچھ ہے مصطفیٰ کا ، وہ سارا علی کا ہے آفاق ہیں علی کے اجالا علی کا ہے ہنستا ہے جس میں چاند دریچہ علی کا ہے الٹے گا بے وفائی کے چہرے سے یہ نقاب مسلم ہے اِس کا نام ، بھتیجا علی کا ہے واللہ مصطفیٰ کی توجہ کے فیض سے ہیں […]

مظہر شاہ مدینہ ، جلوۂ پروردگار

ہیں علی کونینِ عشق و معرفت کے تاجدار ہے کتاب فضل میں ان کا سر فہرست نام ہیں وہ شہر علم کا دروازۂ عظمت شعار کہہ کے کرتی ہے شجاعت ان کے روضے کا طواف "لافتیٰ الاعلی لاسیف الا ذوالفقار” جس طرف پہنچے علم نصرت کا گاڑا ہے ادھر جس طرف گزرے ہوا ظلمت کا […]

چھپ گیا ہے یوں نگاہ گردش ایام سے

گھر مرا منسوب ہے مشکل کشا کے نام سے جن کی عادت یا علی کا ورد ہے شام و سحر وہ کبھی ڈرتے نہیں شمشیر خوں آشام سے ہم علی کے گھر کے ہیں باطل سے ڈر سکتے نہیں کہہ رہا تھا بچہ بچہ بزدلان شام سے پاؤں رکھ دیتا ہے انگاروں پہ بے خوف […]

اللہ کے گھر کی ہے تنویر مدینے میں

کیونکر نہ چمک جائے تقدیر مدینے میں سرکار کے صدقے میں سرکار کی رحمت سے پاتا ہے ہر اک انساں توقیر مدینے میں تاحدِ نظر جس میں انوار کا عالم ہو اس خواب کی ملتی ہے تعبیر مدینے میں صحرائے تمنا میں کھلتے ہیں گلِ رحمت ہر ایک دعا پائے تاثیر مدینے میں بس کفر […]

رحمتوں کی جب گھٹا اٹھی

کائنات مسکرا اٹھی آئی ان کے در سے جب ہوا کشت عشق لہلہا اٹھی آج میرے روم روم سے نعت پاک کی صدا اٹھی عاصیوں کو چین آ گیا جب نگاہ مصطفیٰ اٹھی چاند میں شگاف پڑ گیا مصطفیٰ کی انگلی کیا اٹھی؟ آسماں نے سر پہ رکھ لیا جب بھی انکی گردِ پا اٹھی […]

کس زباں سے کیجیے پیارے نبی کا تذکرہ

تیرگی سے کب ہے ممکن روشنی کا تذکرہ کاش مل جائیں مجھے الفاظ رنگ و نور کے اے خدا! منظور ہے ان کی گلی کا تذکرہ مصطفیٰ کی رحمتیں ان کے قریب آئیں گی کیا جو نہیں کرتے کبھی مولا علی کا تذکرہ میرے دامن میں ہے روشن خاکِ کوئے مصطفیٰ اب کرے مہتاب اپنی […]

آنسوؤں کے پھول پلکوں پر سجا کر لے چلا

عشق مجھ کو جانب شہر پیمبر لے چلا لب کشائی کی کہاں جرأت تھی ان کے رو برو یوں میں چہرے پر سجاکردل کا منظر لے چلا ایسا لگتا ہے کہ ہوں رحمت بھری آغوش میں سوئے شہر مصطفیٰ مجھ کو مقدر لے چلا وقت رخصت ان کے دیوانے کا عالم دیکھیے کوچۂ سرکار آنکھوں […]