روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں
یہ کرم ہے حضور کا ہم پر آنے والے عذاب ٹلتے ہیں اب کوئی کیا ہمیں گرائے گا ہر سہارا گلے لگائے گا ہم نے خود کو گرا دیا ہے وہاں گرنے والے جہاں سنبھلتے ہیں ہیں کریم و کرم خصال وہی بھیک دیتے ہیں حسبِ حال وہی ان کو آتا نہیں زوال کبھی قسمتیں […]