نعت کہنے کا سلیقہ میں کہاں سے لاؤں

حرف و الفاظِ جمیلہ میں کہاں سے لاؤں آنکھ اٹھتی ہی نہیں گنبدِ خضری کی طرف شان میں اسکی قصیدہ میں کہاں سے لاؤں لمس سرکار کی زلفوں کا ہواؤں کو ملا ایسا پاکیزہ نصیبہ کہاں سے لاؤں جب کہ سایہ بھی نہیں آپ کا موجود آقا مثلِ اوصافِ حمیدہ میں کہاں سے لاؤں دم […]

فروزاں فروزاں ضیائے مدینہ، ہے سب حسنِ عالم فدائے مدینہ

اس آفت زدہ شہرِ یثرب میں آقا، تمہی بن کے رحمت ہو آئے مدینہ ترا شہرِ خوباں دعاؤں کا محور، دل و جاں ہوئے ہیں معطر،منور لبوں پر سجی بس یہی التجا ہے ، رہے میرے دل میں ولائے مدینہ حسیں سبز گنبد پہ نظریں جمائے زباں پر سلاموں کے گجرے سجائے میں مسحور و […]

چل مدینہ کی جب بھی صدا دی گئی

یوں لگا جیسے بگڑی بنا دی گئی نقشِ پائے مبارک کا اعجاز ہے خاکِ طیبہ میں جو بھی شفا دی گئی میں مدینے گیا تھا بڑے شوق سے پر مرے شوق کو یہ سزا دی گئی شہرِ آقا میں رہنا تھا کچھ دن مجھے وائے قسمت کہ مدت گھٹا دی گئی سارے اعمال رد حشر […]

مرکزِ عشق و محبت آپ ہیں مولا علی

بابِ شہرِ علم و حکمت آپ ہیں مولا علی مشکلوں میں جب بھی پڑتا ہے وجودِ آدمی آپ سے کرتا ہے مِنّت آپ ہیں مولا علی آپ کے روئے منور کی زیارت کا شرف ہے نگاہوں کی عبادت، آپ ہیں مولا علی آپ کے ہی واسطے سُورج پھِرا اُلٹے قدم آپ ہیں من جملہ حیرت […]

زمیں سے تا بہ فلک ایسا رہنما نہ ملا

وہ عبدِ خاص و مکرم ہمیں یگانہ ملا زمانے بھر میں بہت سے حسین ہیں لیکن کوئی بھی ثانی ترا شاہِ دوسرا نہ ملا سخنوران جہاں سر پٹختے پھرتے ہیں برائے مدحتِ نعلین قافیہ نہ ملا رضا خدا کی ، انہی کی رضا سے ہے منسوب بغیر عشقِ محمد کبھی خدا نہ ملا تمھارے در […]

آپ کی رف رف سواری لاجواب

شان مولا نے نکھاری لاجواب تشنگی کے واسطے اصحاب کی انگلیوں سے چشمے جاری لاجواب ام معبد دیکھتی ہی رہ گئیں آپ کی صورت وہ پیاری لاجواب ایکم مثلی ترا اعلان ہے اور تری وہ روزہ داری لاجواب امن ہو یا جنگ ہیں تجھ پر فدا چار یاروں کی وہ یاری لاجواب مرتضی مشکل کشا […]

لیے رخ پہ نوری نقاب آگئے ہیں

لیے رخ پہ نوری نقاب آ گئے ہیں جنابِ رسالت مآب آ گئے ہیں مقفّل ہوا جن پہ بابِ رسالت وہ آقائے عزت مآب آ گئے ہیں اشارہ ملا اس طرح حاضری کا کہ شہرِ مدینہ کے خواب آ گئے ہیں یہ ارض و سما جن کے صدقے بنے ہیں دو عالم کے وہ انتساب […]

کس قدر رتبہ ہے برتر والئی کونین کا

قبلۂ کونین ہے در والئی کونین کا سورہے ہیں بے خطر ہجرت کی شب مولا علی خوف کیا ہو جب ہے بستر والئی کونین کا امہاتِ کل علی خیر النسا، حسنینِ پاک ہے گھرانہ کتنا اطہر والئی کونین کا انکی نسلِ پاک میں ہے بچہ بچہ نور کا ہر نفس ہے یوں منور والئی کونین […]

تمھارے نور کا صدقہ ملا ہے ان ستاروں کو

سلامِ عاجزانہ پیش ہے ان چار یاروں کو یقینا چوم کر آتی ہے تیرے سبز گنبد کو تبھی بادِ صبا چھیڑے ہے میرے دل کے تاروں کو مہک اٹھے مدینہ جانے والے سارے ہی رستے کیا جب آپ نے زیرِ قدم ان ریگ زاروں کو کہیں جبریل آتے ہیں کہیں صدیق جاتے ہیں مشرف آپ […]

وہ رسولِ محتشم ہیں رونقِ دارین ہیں

ان سے ہے ساری اماں جو صاحبِ کونین ہیں پھر سجانے کو گزر گاہِ حبیبِ کبریا کہکشاں ہے منتظر ،شمس و قمربے چین ہیں عشق اور ایقان کہتا ہے کہ بابِ فضل میں رفعتِ افلاک سے اونچے، ترے نعلین ہیں اک طرف بے ہوش کوئی اک طرف دیدارِ حق رتبۂ مازاغ پر بس آپ کی […]