مدح کب تک شہِ کونین ! شنیدہ لکھوں

کاش وہ وقت بھی آئے کہ میں دیدہ لکھوں دولتِ درد عطا ہو مرے آقا ! مجھ کو آپ () کی نعت میں با قلبِ تپیدہ لکھوں کاش وہ چشمِ کرم میری طرف بھی ہو جائے! میں بھی حسَّانؓ کے لہجے میں قصیدہ لکھوں چادرِ زیست پہ عصیاں کے اگر داغ نہ ہوں یا نبی […]

تیرے گواہ ہیں سبھی، شام و سحر، شجر حجر

تیرے ہی ذکر میں مگن، برگ ہوں، پھول یا ثمر حمد کو تیری چاہیے ایک حیاتِ جاوداں اور مری حیات ہے لمحوں کی طرح مختصر دشت تحیّر آج بھی پھیلا ہوا ہے ہر طرف اے مرے ربّ تری طرف ہو بھی تو کس طرح سفر؟ تو ہے محیطِ کل تو میں ذَرَّۂ بے عیار ہوں […]

دل پر مرے احساس نے جو حرف لکھا ہے

ہے تیرے سوا کون کہ جس نے وہ پڑھا ہے تصویر تری کثرتِ جلوہ سے ہے معدوم آئینۂ حیرت ہے کہ آغوش کشا ہے ہر آنکھ ہے رنگوں کی فراوانی سے خیرہ وحدت کا تری بھید کھلا تھا نہ کھلا ہے تو نے ہی تو ہر مرحلۂ شوق میں یارَبّ! اِس چشمِ تماشا کو نیا […]