آتشِ رنج و الم، سیلِ بلا سامنے ہے
پیکر خاک میں ہونے کی سزا سامنے ہے شعلۂ جاں ہے مرا اور ہوا سامنے ہے زندگی جلوہ نما ہے کہ قضا سامنے ہے ہر طرف ڈھونڈنے والو! اُسے دیکھو تو سہی وہ کہیں اور نہیں ہے بخدا سامنے ہے منعکس ہوں میں زمانے میں، زمانہ مجھ میں خود بھی آئینہ ہوں اور عکس نما […]