گروہِ انبیاء میں ہے بڑا درجہ محمد کا

امام الانبیاء ہے وہ زہے رتبہ محمد کا فرازِ عرش تک پہنچا ہے اف جلوہ محمدِ کا خدا کے بعد ہے سب سے بڑا رتبہ محمد کا لیا جاتا ہے نامِ پاک ہر لحظہ محمد کا زمیں سے چرخِ ہفتم تک رواں سکہ محمد کا مسلمانوں کا قبلہ خانۂ کعبہ محمد کا مگر کعبہ کا […]

ہجومِ شوق اکساتا ہے نعتِ مصطفیٰ کہئے

بایں بے مائیگی لیکن پریشاں میں ہوں کیا کہئے شہِ کون و مکاں کہئے حبیبِ کبریا کہئے عظیم المرتبت ہستی انہیں بعدِ خدا کہئے امام الانبیاء ختم الرسل خیر الوریٰ کہئے انہیں ماہِ مبیں شمعِ شبستانِ حرا کہئے شکوہِ رب خلیل اللہ کی جانِ دعا کہئے انہیں شمس الضحیٰ بدر الدجیٰ شمعِ ہدیٰ کہئے ہے […]

ہوں میں بھی ختمِ رسل کے ثنا نگاروں میں

بایں نمط ہوں خوشا میں بھی خوب کاروں میں وہ ایک پھول کھلا تھا جو ریگ زاروں میں اسی کے دم سے ہے سب رنگ و بو بہاروں میں کیا خدا نے اسے منتخب ہزاروں میں بنا حبیب نبوت کے تاجداروں میں جو سفرۂ نبوی کے تھے زلّہ خواروں میں شمار ان کا ہدایت کے […]

ہے کسی فردِ بشر کو کب یہ حاصل مقدرت

کر سکے ختمِ نبوت کی وہ پوری محمدت وہ ہے سلطانِ دو عالم وہ ہے عالی مرتبت ہے حبیب اللہ بھی ظاہر ہے اس کی فوقیت ہو چکا تھا اشرف المخلوق یہ حیواں صفت آپ ہی نے کی ہے آ کر اس کی قلبِ ماہیت مرحمت کی اہلِ عالم کو کتابِ معرفت ایک اک بتلا […]

اوجِ شرف تک آپ کے پہنچے نظر کہاں

طے کر سکے خیال بھی اتنا سفر کہاں پانی میں بھی ہے آب پہ آبِ گہر کہاں فردِ بشر کہاں یہ، وہ خیر البشر کہاں پائے حقیقتوں کو یہ عقلِ بشر کہاں مانے بغیر اس کو کسی کو مفر کہاں اللہ رے یہ رعبِ جمالِ محمدی دیکھا ہے ساتھیوں نے مگر آنکھ بھر کہاں حسن […]

اے ہستی پاکِ کون و مکاں تو روحِ روانِ ہستی ہے

دنیا ہے یہ تیری منت کش تو ہے تو یہ بستی بستی ہے وحدت کے خمستاں سے تیرے اک بار ہوا جو ساغر کش تا حشر نہ اتری مستی پھر کچھ ایسے غضب کی مستی ہے ہے تیری طلب ہی جانِ طلب اس کار گہِ دو روزہ میں وہ آرزو تیری آرزو ہے جو سب […]

بھٹک رہا تھا زمانہ درِ خدا نہ ملا

شہِ مدینہ کا جب تک نہ آستانہ ملا خرد کو علم سے نکتہ یہ عارفانہ ملا اُسے خدا نہ ملا جس کو مصطفیٰ نہ ملا ہماری زمزمہ سنجی کو اک ترانہ ملا ہماری روح کی تسکیں کو پنجگانہ ملا فلاحِ زیست کو اک دین عادلانہ ملا رسولِ پاک کے صدقہ میں ہم کو کیا نہ […]

بہر صورت میں مشغولِ ثنائے یار ہو جاؤں

کہ اس حسنِ عمل سے خلد کا حقدار ہو جاؤں رسائے بارگاہِ سیدِ ابرار ہو جاؤں تمنّا ہے کہ میں لذّت کشِ دیدار ہو جاؤں ذرا پہنچوں سہی اس بارگاہِ ناز تک میں پھر خیالِ واپسی سے برسرِ پیکا رہو جاؤں خوشا پامالیاں میری زہے خوش طالعی میری جو میں پیوندِ خاکِ کوچۂ دلدار ہو […]

تصور منتہی ہو جائے جس پر رنگ و نکہت کا

وہ دلکش پھول ہے تو ہی گلستانِ نبوت کا نمونہ حُسنِ سیرت کا، مُرقّع حُسنِ صورت کا وجودِ پاک ہے شہکارِ نادر دستِ قدرت کا وہ چشمہ نورِ عرفاں کا خزینہ علم و حکمت کا کھلا مخزن پئے دنیا گہر ہائے حقیقت کا دیا تاجِ شرف انساں کو بخشا تخت عزت کا زمانہ سے مٹایا […]

تھا سکوں نا آشنا جو دل اسے اب چین ہے

جب سے مصروفِ ثنائے سرورِ کونین ہے آمنہ بی کا جگر گوشہ ہے نورِ عین ہے جانِ عبد اللہ، جدِّ امجدِ حسنین ہے عرش کا تارا وہ سب کا قرۃ عینین ہے بندۂ محبوبِ یزداں ہے شہِ کونین ہے وہ شہنشاہِ ہدیٰ ہے ہادی نجدین ہے قبلۂ اہلِ جہاں ہے کعبۂ دارین ہے اس کی […]