گرچہ ہر حرفِ سخن لؤ لؤ و مرجاں ہو جائے

محمدت پر وہ کہاں اس کے جو شایاں ہو جائے ملتفت جب نگہِ رحمتِ یزداں ہو جائے دل یہ مصروفِ ثنائے شہِ شاہاں ہو جائے بے نقاب ان کا اگر چہرۂ تاباں ہو جائے حسنِ مہتابِ جہاں تاب یہ پرّاں ہو جائے آدمی کیوں نہ اس انسان پہ حیراں ہو جائے جس کی سیرت بخدا […]

ہماری نعت گوئی ہے نمود اک نورِ ایماں کی

ثنا ممکن نہیں انساں سے اس ممدوحِ یزداں کی میں کس صورت سے دوں تشبیہ ان کے روئے تاباں کی نہ صورت مہر کی ایسی نہ مہتابِ درخشاں کی رسائی مرتبہ تک ان کے کب ہے فہمِ انساں کی اسے تو فی الحقیقت جانتی ہے ذات یزداں کی حبیبِ کبریا ہے وہ بِنا ہے بزمِ […]

ہے اگرچہ کارِ مشکل شہِ دوسرا کی مدحت

مرے قلب و جاں کو لیکن اسی مشغلے میں راحت وہ نبی اُمی ایسا کہ نہیں ہے کوئی اس سا وہ نگینۂ نبوت وہ تتمۂ رسالت وہ ہے حسن کا مرقع وہ ہے خلق کا نمونہ زہے پُر جمال سیرت زہے تابدار سیرت کہوں اس کو ماہِ کامل تو ہے ناقص استعارہ نہیں کوئی شے […]

میدانِ محمدت میں ہے لازم ادب کا پاس

رکھتا ہوں یونہی کھینچ کے رخشِ قلم کی راس لبریزِ غم ہو جب بھی یہ قلبِ تنک حواس آئی ہے دلدہی کو تری یاد میرے پاس اسرا کی شب گیا ہے وہ خلوت میں رب کے پاس رتبہ شہِ ہدیٰ کا ہے بالائے ہر قیاس لبریز قلب کیوں نہ ہو از جذبۂ سپاس بندوں کو […]

دیارِ محمد سے کیا بن کے آئی

نسیمِ سحر دل کشا بن کے آئی خدا کی قسم رہنما بن کے آئی دلیلِ خدا مصطفیٰ بن کے آئی خلیلِ خدا نے کہ چاہی دعا میں وہ ہستی حبیبِ خدا بن کے آئی اسی ذات سے آسماں بھی ہیں روشن جو ظلمت کدے میں ضیا بن کے آئی جو ساعت کہ گزری تھی ان […]

آساں تو نہیں لکھنی کچھ نعتِ نبی آخر

مجبور کیا دل نے لکھنی ہی پڑی آخر رحمت کی نظر میرے اللہ نے کی آخر نبیوں میں جو اول تھا بھیجا وہ نبی آخر باقی تھی کسر تھوڑی جو قصرِ نبوت میں بعثت سے محمد کی پوری وہ ہوئی آخر نکلا جو مہِ بطحا کافور ہوئی ظلمت اس عالمِ تیرہ کی تقدیر کھلی آخر […]

کیسے لکھوں نعتِ مزین

ایک یہ دل اور لاکھوں الجھن احمدِ مرسل زینتِ گلشن عالمِ امکاں ان سے معنون دمکے چہرہ جیسے کندن زلفِ معطر رشکِ گلبن آنکھیں دلکش مست ہے چتون قامتِ زیبا سرو گلشن مشک و عنبر ان کا پسینہ حلّہِ جنت جسم کی اترن مکہ ان کی جائے ولادت شہرِ مدینہ ان کا مسکن ان پہ […]

لکھنے بیٹھا ہوں میں نعتِ صاحبِ خلقِ عظیم

دستگیری میری فرما اے مرے ربِ کریم نورِ چشمِ آمنہ بی نامور دُرِ یتیم ہے خلف اس کا کہ جس سے منسلک ذبحِ عظیم وہ سراج الانبیاء، ختم الرسل، سید، زعیم وہ کہ ہے قندیلِ روشن بر صراطِ مستقیم وہ سپہ سالارِ اعظم وہ دلاور وہ جری اس کی سطوت سے دہلتا تھا دلِ فوجِ […]

آقائے دوجہاں کی لب پر جو گفتگو ہے

ہے جان و دل معطر ہر سانس مشکبو ہے بلبل میں خوش نوائی پھولوں میں رنگ و بو ہے رونق تمہارے دم سے در بزمِ کاخ و کو ہے حسن و جمال قرباں جس پر ہوئے وہ تو ہے محفل میں خوبروؤں کی سب سے خوبرو ہے یک شمۂ تصنع اس میں نہ کچھ غلو […]

سودائے عشقِ شاہِ مدینہ جو سر میں ہے

ہر خاص و عام جانبِ طیبہ سفر میں ہے دنیائے آب و گل میں وہ آئے تھے صبح دم کیف و سرور و نور یونہی تو سحر میں ہے رطب اللساں ہے خالقِ کونین مرحبا وہ حسنِ خلق اف مرے پیغامبر میں ہے ام الکتاب آپ کی ہے معدنِ حِکَم اک حکمتِ خفی کہ جلی […]